شمالی وزیرستان، میرعلی کے بھرے بازار میں نامعلوم نقاب پوش مسلح ٹارگٹ کلرز نے پولیس انسپکٹر قتل کردیا

میرانشاہ ( میرعلی دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے ایک اور واقعے میں میرعلی بازار میں دن دیہاڑے ایس ایچ او کو ٹارگٹ کرکے قتل کردیا ہے، ایس ایچ او کے قتل کے بعد پورے علاقے میں خوف و ہراس چھا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تحصیل شیواہ میں پولیس ایس ایچ او محمد شفیق کو میرعلی بازار میں اس وقت نا معلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا جب وہ میرانشاہ سے سرکاری امور نمٹا کر واپس شیوا ہ آرہے تھے۔ ملزمان واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر شمالی وزیرستان شفیع اللہ گنڈا پور نے میڈیا کو بتایا کہ محمد شفیق شیواہ میں سب انسپکٹر تھے، جو کسی سرکاری کام کیلئے میرانشاہ ائے ہوئے تھے جس کو پورا کرنے کے بعد وہ واپس اپنی ڈیوٹی سٹیشن جارہے تھے جب وہ میرعلی چوک میں پہنچے تو دو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر شہید ہوئے۔ مقتول سب انسپکٹر محمد شفیق کا تعلق پاک افغان سرحدی علاقے ٹی ٹی مداخیل تحصیل سپین وام سے بتایا گیا ہے۔ شفیع اللہ گنڈا پور نے مزید بتایا کہ وقوعہ کے بعد پورے علاقے کو پولیس فورس نے گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ اپریشن شروع کردیا ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ مجرموں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لائینگے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ ایس ایچ او کو متعدد گولیاں لگی تھیں جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوئے تھے۔ ان کو پوسٹ مارٹم کیلئے میرعلی ہسپتال لیجایا گیا جہاں سے ان کی لاش آبائی علاقے ٹی ٹی مداخیل میں روانہ کردی گئی۔ ٹارگٹ کلنگ کا شمالی وزیرستان میں یہ ایک ہفتے کے دوران دوسرا بڑا واقعہ ہے اس سے تین دن قبل میرانشاہ میں ہمزونی قبیلے کے دو مشران صاحب الرحمن اور خیر اللہ خان کو ٹارگٹ کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں