شمالی وزیرستان میں خدی قبائل کا مغویان کی بازیابی کیلئے پرامن دھرنا پانچویں روز بھی جاری

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں 6 ماہ قبل تحصیل شواہ سے اغوا ہونے والے پانچ سرکاری اہلکاروں اور ایک وکیل کی بازیابی کیلئے خدی قبائل نے میرعلی میرانشاہ روڈ پر واقع خدی گراؤنڈ کے مقام پر پرامن دھرنا شروع کیا ہے، جو پانچویں روز بھی جاری رہا، دھرنے میں سیول سوسائٹی سمیت دیگر قبائل کے مشران اور یوتھ آف وزیرستان کے ممبران شرکت کررہے ہیں،
یوتھ آف وزیرستان کے صدر نوراسلام نے دی خیبرٹائمز کو بتایا ہے، کہ وہ وزیرستان میں امن امان سمیت تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں، ہر مظلوم کا ساتھ دینگے اور ہر ظالم کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے رہینگے، آج خدی قبائل کے پرامن دھرنے میں ان کا ساتھ دے رہے ہیں، کیونکہ شمالی وزیرستان کے تحصیل شوا کے مقام پر تقریباً 6 ماہ قبل جو پانچ افراد اغوا کئے گئے ہیں، ان میں تین صرف خدی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں، خدی قبائل کا یہ احتجاجی دھرنا وطن عزیز کے آئین کے مطابق ہے، ان کے ساتھ جو ذیادتی ہورہی ہے وہ سب کے سامنے ہیں، شمالی وزیرستان میں اپریشن ضرب عضب کے بعد سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے، کہ اس نے شمالی وزیرستان کو دہشتگردوں سےپاک کردیا ہے، پھر پاک وزیرستان میں ان قبائلیوں کے لخت جگر کو کون اغوا کررہے ہیں؟؟ ان کا کہنا تھا، کہ اس واقعے کے بعد شمالی وزیرستان میں انتظامیہ اور دیگر سیکیورٹی ادارے اپنی ناکامی کا اعتراف کریں، یا ان کے بچوں کو بازیاب کرکے اغواکاروں کو منظر عام پر لائیں، بصورت دیگر ہم قبائل اس کہنے میں حق بجانب ہونگے کہ یہاں شمالی وزیرستان کے امن و امان کے قیام میں تمام ادارے ناکام ہوگئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں