شمالی وزیرستان میں اراضی کے نام سے جاری فسادات میں طلبا کو نہ دھکیل دیا جائے،قوم کے معماروں کو قبائلی لڑائیوں سے دور رکھا جائے

میران شاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے طالب علموں نے بھی قبائلی جھگڑوں میں طلباء کی پکڑ دھکڑ کے خلاف منعقدہ ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے، کہ شمالی وزیرستان میں طلبا ء کو قومیتوں کی بنیاد پر امتحانات یا تعلیمی اداروں میں کسی قسم ہراسگی کا شکار نہیں ہو نے دیا جائے گا۔ اتوار کو میرانشاہ میں داوڑ اور وزیر قبیلوں کے طلباء کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ہر ایک علاقے کے طلباء نے حصہ لیا۔ طلباء کو بتایا گیا کہ جب بھی اور جہاں بھی قبائلی جنگیں ہو تی ہیں ان میں سب سے اسان ٹارگٹ طلباء ہو تے ہیں کیونکہ وہ ایک تو مسلح نہیں ہو تے اور دوسرے اکثر طلباء صورت حال سے لاعلمی کی حالت میں ان جھگڑوں میں پھنس جا تے ہیں، جس کا حل یہ ہے کہ کسی بھی طالب علم کو قومی اور قبائلی لڑائیوں میں نہ گھسیٹا جا ئیگا تاکہ دونوں قبیلے کے طالب علم بغیر کسی خوف کے نہ صرف اپنی تعلیمی عمل کو اگے بڑھا سکے بلکہ امتحانات بھی اپنے ہی امتحانی مراکز میں دے سکے۔ اجلاس میں پاس کئے گئے قرارداد کی کاپیوں کو ضلعی انتظامیہ، پولیس، پاک فوج اور اتمانزئی جرگے کے اراکین کو بھی فراہم کی گئیں۔
یاد رہے کہ بورا خیل اور عیدک کے حالیہ تنازعہ کے دوران طلباء کو لاحق خطرات کی وجہ سے انتظامیہ کی مداخلت پر بنوں بورڈ نے میٹرک اور انٹر کا امتحان دینے والے طلباء کو ان کے اپنے علاقوں میں الگ الگ امتحانی مراکز الاٹ کردئے تھے تاکہ وہ یکسوئی کے ساتھ امتحانی عمل کو پورا کر سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں