شمالی وزیرستان کے بینکوں میں سہولیات کا فقدان، سروے رپورٹ

میرانشاہ ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے ہیڈ کوارٹر میرانشاہ میں ڈسٹرکٹ پریس کلب میرانشاہ کے عوامی شکایات پر ایک سروے کے دوران معلوم ہوا ہے کہ نصف درجن سے زائد قومی بینکوں نے میرانشاہ میں اپنے برانچز کھول دئے ہیں تاہم کسی ایک بھی بینک کے سامنے صارفین کیلئے نہ تو سائے کا انتظام ہے اور نہ ہی پینے کے پانی کا۔ میرانشاہ پریس کلب کے صحافیوں کے ایک وفد نے عوام کی بار بار شکایات پر میرانشاہ میں موجود تمام بینکوں نیشنل بینک، حبیب بینک، حبیب میٹرو، خیبر بینک، الائیڈ بینک اور یونائٹیڈ بینک کے دورے کے دوران معلوم ہوا کہ کسی ایک بھی بینک نے صارفین کی سہولت کا کوئی انتظام نہیں کیا ہے۔ تمام بینکوں کے سامنے جولائی کی تپتی دھوپ میں دور دور سے ائے ہوئے صارفین جن میں اکثریت پنشن یافتہ بزرگ افراد کی تھی، لائنوں میں کھڑے ہوئے دیکھا گیا جبکہ اکثر معمر افراد کا پیاس کے مارے بُرا حال تھا لیکن پینے کا پانی ناپید تھا۔ ایک نجی بینک کے سامنے لائن میں کھڑے صارف محمد نذیر نے صحافیوں کو بتایا کہ بینک عملہ خود تو ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھے ہوتے ہیں جبکہ انہیں کسٹمرز کی تکالیف کا کوئی احساس نہیں ہوتا۔ ایک دوسرے صارف عبدالحمید نے شکایت کی کہ کسی بھی بینک نے اے ٹی ایم مشین چالو نہیں کیا ہے اور جب انہیں اس بارے میں شکایت کی جاتی ہے تو پہلے تو توجہ نہیں دیتے اور جب جواب دیتے ہیں تو بجلی کا بہانہ بنا کر جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔ دورے کے دوران تمام صارفین نے صحافیوں کو بتایا کہ بینکوں کا عملہ وزیرستان کے صارفین کو کم ازکم انسان سمجھ کر بنیادی سہولیات مہیا کریں اور خواتین اور بزرگ شہریو ں کی حالت پر رحم کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں