میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) خیبرپختونخواہ پولیس نے ضم شدہ اضلاع کے13 پولیس اہل کاروں کیلئے شہدا پیکج کے تحت ہر شہید ہونے والے پولیس اہلکار کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے دینے کی منظوری دی ہے جس میں سات پولیس اہلکاروں کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر شمالی وزیرستان شفیع اللہ گنڈا پور نے شہدا پیکج کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں سے پانچ اہلکار شہید جبکہ دو زخمیوں کے پیکجز شامل ہیں۔انسپکٹر جنرل اف پولیس خیبر پختوننخواہ کے دفتر سے جاری کردہ ایک اعلامیہ نمبر 4205-06بتاریخ14جون2021 کے مطابق شمالی وزیرستان کے سات اہلکاروں سہیل خان، عبدالولی خان، نامبوت خان، امیر زمان، رحمن ایاز، امان اللہ(زخمی) اور فضل نور(زخمی) کوخیبر پختونخوا پولیس کی طرز پر شہدا پیکج کیلئے منظوری دی گئی ہے جن میں دو زخمی اور پانچ شہدا شامل ہیں۔ ڈی پی او شمالی وزیرستان شفیع اللہ گنڈاپور نے مشرق کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ مذکورہ پیکج کی منظوری سے ضم اضلاع کے پولیس اہلکاروں کی یہ تشویش دور ہو گئی کہ جس میں اکثر اوقات یہ سوال اٹھایا جاتا تھا کہ ایا ضم شدہ اضلاع کے پولیس ااہلکار اب تک لیوی کے برابر ہیں یا انہیں بھی صوبے کے دیگر پولیس اہلکاروں کے برابر درجہ دیا گیا ہے۔ گنڈا پور کے مطابق شہدا پیکج کے تحت شہید پولیس اہلکارو ں کو ایک ایک کروڑ اورلواحقین میں سے مستحق فردکو ایک اے ایس ائی پوسٹ پر تعیناتی بھی کی جا ئے گی جبکہ سابقہ پولیٹکل انتظامیہ کی طرف سے انہیں شہدا پیکج کے مطابق تیس لاکھ روپے دئے جاتے تھے۔ اعلامئے کے مطابق ضم شدہ اضلاع میں سے دیگر کیسز میں باجوڑ کے دو، اورکزئی سے دو جبکہ جنوبی وزیرستان اور خیبر اضلاع کے ایک اہلکار کو شہدا پیکیج دیا جائے گا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments