میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میرعلی میں یوتھ آف وزیرستان کے اہتمام 15 جون کو یوم سیاہ کے دن پر منالیا، احتجاجی ریلی کے دوران یوتھ آف وزیرستان نے مطالبہ کیا ہے، کہ ملک کے سب سے مہنگا ترین اپریشن ضرب عضب کے بعد بھی امن و امان جیسے مسائل موجود، آئے روز بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ، اغوائیگی، اور لاپتہ ہونے , سیکیورٹی فورسز اور سرکاری تنصیبات ابھی تک غیر محفوظ ہیں، یوتھ آف وزیرستان کے صدر نوراسلام کا کہنا تھا، کہ، 14 جون 2014 وزیرستان کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے، جس دن پورے وزیرستان کو خالی کرنے کیلئے انہیں 3 دن کی ڈیڈ لائن دیاگیا تھا، امن کے قیام اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے محب وطن وزیرستانیوں نے ایک مہینے کی مدت کیلئے 3 دن میں وزیرستان کو خالی کردیا، سامان سے بھریں گھریں اور مارکیٹس چھوڑ دئے، جو آج 7 سال بعد بھی بکاخیل کیمپ اور افغانستان کے خوست میں گلان کیمپ اپریشن ضرب کے متاثرین ان کی زینت بنی ہے، سادہ لوح اور محب وطن پاکستانی قبائل جو دہشتگردی کے نام سے بھی ناواقف ہے دربدری کے عذاب سے آج بھی سہہ رہے ہیں، میرعلی، میران شاہ، میرعلی، بویہ دیگان اور دتہ خیل جیسے ہزاروں کی دکانوں پر مشتمل بازاریں جو دوران اپریشن صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں، ان کا سامان بھی لوٹ لیاگیا، اس کیلئے یوتھ آف وزیرستان نے ایک آزاد ، خودمختار اور منصفانہ تحقیقاتی کمییشن بنانے کا مطالبہ کیا، یوتھ آف وزیرستان نے اس دوران احتجاجی ریلی نکالی، مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھائے رکھے تھے، جس پر اپریشن مخالف نعرے، اور امن کے قیام کے مطالبے کے بینرز بھی اٹھائے رکھے تھے، یوتھ آف وزیرستان کا یہ بھی مطالبہ تھا، کہ انہیں وہ تمام سہولیات فراہم کیا جائے جو دیگر شہریوں کو حاصل ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments