غلنئی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع مہمند کے واحد غلنئی ہسپتال ایک دو دہایئوں سے قائم تو ہے، مگر کسی نا کسی وجہ سے یہ ہسپتال شہریوں کو زندگی نہ دے سکا، مقامی صحافی محترم خان کے مطابق حال ہی میں ارتھوپیڈک کا علاج شروع کیاتھا، جس پر عوام نے خوشی کا اظہار کردیا، تاہم گزشتہ ہفتے ہسپتال میں پانی کی عدم دستیابی کے باعث تمام اپریشنز معطل ہوگئے، جب ان مریضوں کو دوبارہ طلب کرلیا، تو اس بار اپریشن تھیٹر کا ائیرکنڈیشنڈ خراب ہونے کے باعث ایک بار پھر مریضوں کو مایوسی کے عالم میں واپس گھر بھیجوادئے، ان کا کہنا تھا، کہ مسلسل ہسپتال کی زندگی بہتر بنانے کیلئے کروڑوں کا خرچہ تو کیا جارہاہے، مگر اس ہسپتال سے کسی کا مستفید ہونا ایک خواب بنتا جارہاہے، یہاں مختلف ماہرین ڈاکٹر حضرات تعینات تو ہے، مگر خود قابل علاج ہسپتال کسی کو زندگی دینے میں مسلسل ناکام رہاہے، غریب اور محروم قبائلی ضلع مہمند کے عوامی حلقے اس کے اصلاح کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں، جو مجبوری کے باعث پرائیویٹ شفاخانے میں علاج کرنے پر مجبور ہیں۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments