جنوبی وزیرستان کا چلغوزہ بچانا ہوگا۔ تحریر مجیب وزیر

ضلع جنوبی وزیرستان کی تحصیل برمل وہ علاقہ ہے، جو کہ قدرتی میوہ چلغوزہ سے مالامال ہے، ویسے چلغوزہ دنیا کے مختلف علاقوں میں پایا جاتا ہے، لیکن وزیرستان کا چلغوزہ اپنی نوعیت اور قسم کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں اپنا خاص مقام رکھتا ہے، اور سائز کے لحاظ سے بھی دیگر علاقوں کی نسبت بڑا ہے، ایک اندازے کے مطابق جنوبی وزیرستان کا چلغوزہ نجی طور پر وزیرستان کے عوام کو سالانہ 16 ارب روپے کی آمدن دیتا ہے، بدقسمتی سے اس سال اس قدرتی اور قیمتی میوے کو ایک بیماری لگی ہے،جس سے اس سال چلغوزے کے اس فصل کو انتہائی نقصان کا خدشہ ہے، چلغوزے پر ایک چھوٹے سے کیڑے نے حملہ کردیا ہے، جس کی وجہ سے اس سال پیداوار انتہائی کم ہونے کے خدشات ہیں، قدرتی جنگلات کے مالکان کا کہنا ہے، کہ اس سال چلغوزے کی آمدن پر انحصار کرنے قبائل اور اس کاروبار سے وابسطہ دیگر تاجر متاثر ہوں گے، کیونکہ چلغوزے کو درپیش اس کیڑے نے جو کہ چلغوزے کے میوہ پر حملہ اور ہوکر اس کو مکمل طور پر تباہ کرکے رکھ دیتا ہے،وسیع جنگلات ہونے کی وجہ سے اس کیڑے کے خلاف نجی سطح پر کاروائی یا اسپرے کرنا ممکن نہیں،لہذہ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے، کہ بروقت اور ہنگامی سطح پر اقدامات اٹھائے جائے، تاکہ چلغوزے کی تباہی کا سبب بننے والے اس کیڑے پر قابو پایا جاسکے، ایگری کلچر انجنئیر شفقت اللہ وزیر کا کہنا ہے، کہ ہم نے اس کیڑے کا جائزہ لیا ہے،یہ چلغوزے کی فصل کیلئے انتہائی خطرناک اور تشویشناک ہے،نجی سطح پر اس کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھانا ممکن نہیں، حکومت وقت کو اس کے تدارک کیلئے اسپرے کرنی ہوگی، وہ اسپرے کرنے والے جہاز استعمال کرکے اس پر کیڑے مار ادویات کا اسپرے کرسکتی ہے، محکمہ جنگلات ساؤتھ وزیرستان کے ڈی ایف او ڈویژنل فارسٹ آفیسر محمد سلیم مروت کا کہنا ہے، کہ اس کیڑے کی وجہ سے چلغوزے کے جنگلات کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں،جس کےلئے ہم فوری طور پر اس کا سیمپل لیکر متعلقہ ریسرچ سنٹر پشاور بھیج دیا ہے، جہاں سے چند دنوں میں نتائج آکر اس کیڑے کے تدارک کیلئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کریں گے، اگر یہ کیڑا چلغوزے کے تمام جنگلات میں پھیل گیا، تو جنوبی وزیرستان کے چلغوزے کے جنگلات صفحہ ہستی سے مٹنے کا خدشہ ہے،اس لئے اس موذی کیڑے کی فوری تدارک کیلئے ہم اقدامات اٹھا رہے ہیں،کہ محکمہ جنگلات کے پاس فنڈز کی کمی ہوئی،تو حکومت سے وسائل فراہم کرنے کی درخواست کریں گے،کیونکہ ہم سرسبز وشاداب پاکستان بنانے جارہے ہیں، اگر وزیرستان کے ان جنگلات پر یہ کیڑا حملہ اور ہوکر پھیلتا ہے،تو وزیرستان کے یہ پہاڑ چلغوزے کے درخت سے صاف ہوکر وزیرستان اپنی خوبصورتی کھونے کے ساتھ ساتھ یہاں کے باسیوں کا صدیوں سے چلغوزے سے ہونے والی آمدن ختم ہو جائے گی، جوکہ نہ صرف وزیرستان کے باسیوں کے نقصانات کا سبب بنی گی،بلکہ ملکی وقومی زرمبادلہ کو نقصان پہنچے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں