وزیرستان میں ایف ایم ڈی کی وبا بے قابو، بیمار جانوروں کا گوشت بازاروں میں فروخت

ایف ایم ڈی کی وبا سے جانور موت کے منہ میں، بیمار گوشت بازاروں میں فروخت!
وزیرستان میں گھناؤنے کاروبار کا انکشاف، انسانی صحت کو سنگین خطرات لاحق

وانا (نمائندہ خصوصی رپورٹ)ضلع لوئر جنوبی وزیرستان میں جانوروں کی متعدی اور مہلک بیماری “فٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز” (FMD) نے خطرناک صورت اختیار کر لی ہے۔ علاقے کی تحصیلوں توئے خلہ، زرملن، برمل، وانا اور شکئی میں درجنوں جانور ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ سینکڑوں مویشی اس مرض کا شکار ہو کر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

ذرائع کے مطابق ضلع میں گزشتہ ایک سال سے کسی قسم کی ویکسینیشن نہیں کی گئی، نہ ہی ویٹرنری ہسپتالوں میں ایف ایم ڈی سے بچاؤ کی ادویات دستیاب ہیں۔ وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث ویٹرنری مراکز عملی طور پر غیر فعال ہو چکے ہیں اور محکمہ لائیو اسٹاک بے بسی کی تصویر بن چکا ہے۔

مزید تشویشناک پہلو یہ ہے کہ کچھ ضمیر فروش قصائی اور گوشت فروش، مردہ یا بیماری سے نیم مردہ جانوروں کا گوشت مقامی بازاروں میں فروخت کر رہے ہیں۔ اس گھناؤنے کاروبار کے باعث انسانی صحت کو بھی شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ ایف ایم ڈی اگرچہ براہ راست انسانوں میں منتقل نہیں ہوتی، لیکن بیمار گوشت کے استعمال سے دیگر متعدی بیماریاں پھوٹنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

حکومتی ادارے خاموش تماشائی!

علاقائی سطح پر نہ صرف ویٹرنری عملہ غائب ہے بلکہ انتظامیہ اور فوڈ سیفٹی کے ذمہ دار ادارے بھی مکمل طور پر خاموش دکھائی دے رہے ہیں۔ نہ تو گوشت کی فروخت پر کوئی چیک اینڈ بیلنس ہے، نہ ہی قصائیوں کے لائسنس کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

مقامی آبادی میں غم و غصہ، حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ

مقامی مشران، کسانوں، اور سماجی کارکنوں نے موجودہ صورتحال پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر جانوروں کی ویکسینیشن کا آغاز نہ کیا گیا، اور بیمار جانوروں کے ذبح پر پابندی نہ لگائی گئی تو یہ وبا پورے علاقے کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ انسانی صحت کے ساتھ یہ کھلواڑ ناقابل برداشت ہے، اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

ماہرین کی رائے:

ماہرین صحت اور لائیو اسٹاک کے ماہرین خبردار کر چکے ہیں کہ اگر فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو نہ صرف مویشیوں کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہو سکتی ہے بلکہ ناقص گوشت کے ذریعے خوراک سے پھیلنے والی خطرناک بیماریاں انسانوں میں بھی سرایت کر سکتی ہیں، جن میں ٹائیفائیڈ، فوڈ پوائزننگ، ہیپاٹائٹس اور دیگر وائرسز شامل ہیں۔

عوامی مطالبات:

فوری ویکسینیشن مہم کا آغاز

ویٹرنری مراکز کو فعال کیا جائے

گوشت کی فروخت پر سخت نگرانی

بیمار یا مردہ جانوروں کے ذبح پر مکمل پابندی

ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی

اپنا تبصرہ بھیجیں