لاہور (دی خیبرٹائمز): پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی رہنما صنم جاوید نے کہا ہے کہ “میری زبان میری ذاتی ملکیت ہے، میں کسی کی غلام نہیں کہ اجازت لے کر بولوں۔” ان کا یہ دوٹوک بیان سیاسی حلقوں اور سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
صنم جاوید نے کہا کہ اختلافِ رائے رکھنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے، اور وہ کسی بھی دباؤ یا طاقت کے آگے سر جھکانے کو تیار نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین ہر شہری کو آزادیِ اظہار کا حق دیتا ہے، اور کسی بھی خاتون کو خاموش کروانا یا اس کی زبان بند کرنے کی کوشش بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
پی ٹی آئی کی رہنما کا یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پارٹی کے کئی کارکنان اور قائدین کو اظہارِ رائے کی پاداش میں قانونی کارروائیوں کا سامنا ہے۔
“ہمیں چپ کرانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی” — صنم جاوید
انہوں نے مزید کہا کہ جو قوتیں عورتوں کی آواز سے خائف ہیں، وہ دراصل سچائی سے خوف زدہ ہیں۔ “ہماری آوازیں قید کی دیواریں توڑ دیں گی۔ ہم اپنے نظریے، سچائی اور آئینی حقوق کے لیے کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔”
ان کا یہ بیان نہ صرف پارٹی کارکنان میں نیا جذبہ بیدار کر رہا ہے بلکہ سیاسی و سماجی حلقوں میں بھی ایک نئی بحث کا آغاز بن چکا ہے۔