طورخم بارڈ پر تاجروں کی گاڑیوں سے رشوت لیا جاتا ہے، غلط پالیسوں سے برآمدات اور درآمدات کو دھچکا

پشاور۔ آل پاکستان ایگریکلچرل پروڈیوس ٹریڈرز فیڈریشن کے مرکزی صدر ملک سوہنی نے کہا ہے سبزی اور فروٹ کے درامدات پر دوہزار فیصد تک ٹیکس بڑھانے کی مذمت کرتے ہیں، پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار قومیکیشن کے نام سے طورخم بارڈ پر چھوٹی گاڑیوں سے 25 اور بڑی گاڑیوں سے 35 ہزار رشوت وصول کرتے ہیں، حکومت کی طرف سے سبزی اور پھلوں پر ٹیکس عائد کرنا ظلم ہے، گاڑیوں کے مسلسل روکنے پر سبزی اور پھل ضائع ہوجاتا ہے، یہ بات قومی سطح پر فروٹ، سبزی اور غلہ منڈیوں کی رجسٹرڈ نمائندہ تنظیم کے صدر نے پشاور پریس کلب میں صحافیوں سے پریس کانفرنس میں کہا ہے، کہ ٹیکسوں میں اضافہ حکومت کا غلط فیصلہ ہے، غلط پالیسوں سے پھل اورسبزی کی برامدات اور درامدات بند ہونے کا خدشہ ہے، وفاقی حکومت دوہزار ٹیکس بڑھاتی ہیں تو متعلقہ سٹیک ہولڈر سے کوئی مشاورت نہیں کیا جاتا، ان غلط پالیسوں کے باعث سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہوجائیگی، پاکستان ایگریکلچر پروڈیوس ٹریڈرز فیڈریشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ھے کہ سبزیوں اور پھلوں پر یکم جولائی سے عائد ٹیکس کو ختم کرکے دو ہمسایہ اور دوست ممالک کے مابین تجارت کو تباہ کرنے سے بچائیں، ان کا کہنا تھا کہ ان نقصانات کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد کی جاتی ہے، تاجر رہنما نے انکشاف کیا کہ طورخم بارڈر پر شعبہ پلانٹ پروٹیکشن کے اہلکار فومیکیشن سپرے کے نام پر تازہ سبزیوں کی چھوٹی گاڑی سے 25 ہزار روپے اور بڑی گاڑی سے 35000 ہزار روپے کے بھتے وصول کررہے ہیں، نہ دینے کی صورت میں گاڑیوں کا داخلہ بند ہوجاتا ہے۔ جس سے تازہ پھل اور سبزیاں ضائع ہوجاتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں