190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت میں تاخیر: یہ تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
اسلام آباد ( دی خیبر ٹائمز)190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ایک بار پھر ملتوی کر دی گئی جس پر خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیس میں مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں تاکہ انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالی جا سکے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کبھی جج صاحب چھٹی پر چلے جاتے ہیں، کبھی وکلاء کی عدم دستیابی کا بہانہ بنایا جاتا ہے، تو کبھی دوسرے غیر ضروری وجوہات پیش کر کے سماعت ملتوی کر دی جاتی ہے۔ “یہ سب منظم انداز میں کیا جا رہا ہے تاکہ اصل حقائق سامنے نہ آ سکیں، لیکن ہم ان ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔”
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کی یہ خطیر رقم کس کی تھی، کن حالات میں منتقل ہوئی اور کس کے کہنے پر یہ معاہدہ کیا گیا۔ “یہ کیس محض ایک قانونی معاملہ نہیں بلکہ قوم کی امانت اور اعتماد کا سوال ہے۔ انصاف کی راہ میں روڑے اٹکانے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔”
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ موجودہ حکمران ٹولہ احتساب سے بچنے کے لیے ہر ممکن چال چل رہا ہے تاکہ اپنی کرپشن اور بدعنوانی کو چھپایا جا سکے، لیکن قوم اب باشعور ہو چکی ہے اور اصل چہرے پہچان چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں انصاف کی راہ میں جو رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، وہ نہ صرف عدالتی نظام بلکہ جمہوری اقدار کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ “ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کیس کی فوری اور شفاف سماعت کی جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔”
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کا یہ کیس حالیہ برسوں میں ملکی سیاست میں ایک حساس اور اہم مقدمہ بن چکا ہے جس میں اہم شخصیات کے کردار پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ کیس کی ہر پیشی پر ملتوی ہونے سے عوام میں مایوسی اور بے چینی پائی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے اس بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے اور عوام کی نظریں اب عدالت کے اگلے اقدامات پر مرکوز ہیں۔