قبائلی اضلاع کے ہزاروں لیوی اور خاصہ دار فورس اہلکار پولیس میں انضمام کے منتظر

سدہ کرم ( محمد جمیل ) بشمول کرم تمام ضم قبائلی اضلاع کے لیویز اور خاصہ دار فورس کے اہلکاروں نے لیفٹیننٹ جنرل سردار حسن آظہر حیات کور کمانڈر پشاور اور آختر حیات گنڈاپور انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا سے گزارش کی ہے کہ انضمام کے بعد 27 ہزار لیویز اور خاصہ دار فورس کی خیبرپختونخوا پولیس میں انضمام کے لیے باقاعدہ طریقہ کار بنایا گیا تھا جس کی بنا مروّجہ قاعدے اور قانون کے مطابق کافی تعداد ميں لیویز کا پولیس میں باقاعدہ انضمام ہو بھی گیا۔ لیکن حالیہ فیز میں رہنے والے لیویز اور خاصہ داروں کی مروجّہ طریقہ کار کے تحت ضلعی لیول سکروٹنی کمیٹی نے تمام تر قواعد و ضوابط پورا کرتے ہوئے باقی ماندہ ضم اضلاع سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کی خیبرپختونخوا پولیس میں انضمام کرنے یعنی آخری ویلی ڈیشن کمیٹی کے اجلاس میں کاروائی مکمل کرنے کیلئے گزشتہ پانچ مہینوں سے سنٹرل پولیس آفس پشاور این ایم ڈیز پولیس برانچ میں سمری سرد خانے میں پڑی ہے . انہوں نے کہا ہے کہ یہاں کی لیویز اور خاصہ دار فورسز کے جوان باقاعدہ پولیس کے شانہ بشانہ دن رات خدمات سر انجام دے رہی ہیں لیکن اب تک پولیس کا باقاعدہ حصہ نہ بننے سے ذہنی پریشانی کا شکار ہیں ۔ لہٰذا ضم قبائلی اضلاع کے تمام لیویز اور خاصہ داروں کا انضمام ہنگامی بنیادوں پر کی جائے تاکہ ان کی ذہنی کوفت ختم ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سابقہ آئی جی خیبرپختونخوا نے اے آئی جی این ایم ڈیز کا نیا عہدہ تخلیق کیا اور این ایم ڈیز برانچ بھی بنایا گیا لیکن افسوس کی بات ہے کہ اے آئی جی کے تبادلہ کا گزشتہ چھ مہینوں سے اے آئی جی این ایم ڈیز کا عہدہ ہنوز خالی پڑا ہے ۔ اس عہدہ کا اضافی چارج ڈی آئی جی انکوائری سلیمان کے پاس ہے لیکن ان کی عدم دلچسپی سے یہ تمام فائلز سرد خانے میں پڑے ہیں اور اس پر کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں ہو رہی ہے. انہوں نے کہا ہے کہ ضم اضلاع کے تمام متاثرہ لیویز اور خاصہ دار آئے روز سی پی او کے دفاتر کا چکر لگاتے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے اور ہر روز مایوس ہو کر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ضم قبائلی اضلاع کے سابقہ تمام لیویز اور خاصہ دار پولیس میں انضمام نہ ہونے کی وجہ سے اور ڈی آئی جی انکوائری سلیمان کی ہٹ دھرمی سے سب ذہنی مریض بن چکے ہیں۔ لہٰذا ہم ہمدردانہ اپیل کرتے ہیں کہ ہنگامی بنیادوں پر اے آئی جی این ایم ڈیز کے خالی عہدے پر کسی خدا ترس پولیس آفیسر کی تقرری کی جائے اور ویلی ڈیشن کمیٹی کا اجلاس جلد از جلد بلایا جائے تاکہ انضمام کا آخری مرحلہ جلد مکمل ہو سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین مئ 2023 کو اے آئی جی نے جو خصوصی مراسلہ ڈی پی او کو ارسال کیا تھا ان پر بھی کاروائی مکمل کی جائے تاکہ یہ غریب اور باہمت جوان دلی سکون سے ملک و قوم کی خدمت کر سکیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں