پشاور ( دی خیبرٹائمز جنرل رپورٹنگ ڈیسک ) چیف کلیکٹر کسٹمز خیبر پختونخوا سعید اکرم نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے، کہ صوبے میں اسمگلرز کے خلاف کارروائیوں اور اسمگلنگ کی کافی تعداد میں روک تھام کی وجہ سے کسٹم اہلکاروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ دنوں خیبر پختونخوا میں مختلف حملوں میں 8 کسٹم اہلکار شہید ہوئے، کسٹم اہلکاروں پر دہشت گرد حملوں کے بعد پولیس حکام نے کسٹم اہلکاروں کو رات گئے ناکہ بندیاں محدود کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
پشاور میں چیف کلیکٹر کسٹمز سعید اکرم نے بتایا ہے، کہ کسٹم اہلکار ناکوں کے دوران بلٹ پروف جیکٹس اور ہیلمٹ پہنیں گے، ناکہ بندی سے پہلے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ اسمگلرز کے خلاف کارروائیوں کی وجہ سے کسٹم اہلکاروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، حملوں سے ڈرنے والے نہیں ، اسمگلرز کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی گزرگاہ طورخم پر کسٹم عملے نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ٹرک کے خفیہ خانوں سے ایک ارب روپے مالیت کی آئس اور ہیروئن برآمد کی۔
چیف کلیکٹر کسٹمز خیبر پختونخوا سعید اکرم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پکڑی گئی منشیات کی بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمت ایک ارب روپے ہے، کسٹم عملے نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران طورخم سرحد اور مضافات میں 1390 ملین روپے مالیت کے منشیات پکڑی ہے۔ جبکہ مزید بھی کسٹم اہلکاروں نے اسمگلروں کی خلاف موثر کارروائی سروع کی ہے۔
Load/Hide Comments