سی پیک سیمینار سے بیرسٹر محمد علی سیف کا خطاب: قومی تشخص اور تاریخی شعور پر زور
بین الاقوامی سطح پر سی پیک کے موضوع پر منعقدہ ایک اہم سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات کو سراہا اور ان تعلقات کی بنیاد کو اعتماد، استحکام اور باہمی احترام پر مبنی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں تسلسل کا فقدان دیکھا گیا ہے، وہیں چین نے ہمیشہ ایک بااعتماد اور پائیدار شراکت دار کا کردار ادا کیا ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ پاکستان کو چین سے دو اہم اسباق سیکھنے کی ضرورت ہے: ایک، قومی تشخص کی اہمیت؛ اور دوسرا، اپنی تاریخ اور تہذیب کی بازیافت۔ ان کے بقول، چینی قوم نے صدیوں پر محیط چیلنجز کے باوجود کبھی اپنے اصولوں اور نظریات سے انحراف نہیں کیا، بلکہ اپنے تاریخی شعور اور ثقافتی ورثے کو سینے سے لگائے رکھا۔ یہی عمل ان کی ترقی کا راز بنا۔
انہوں نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ اپنی شناخت اور قومی تاریخ پر فخر کریں، کیونکہ اقوام تباہی کی طرف بڑھتی ہیں جو اپنی تاریخ، ثقافت اور اقدار کو فراموش کر بیٹھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم عزت، ترقی اور خودمختاری چاہتے ہیں تو ہمیں بھی اپنی اصل کی طرف لوٹنا ہوگا، اور ایک مضبوط قومی بیانیہ تشکیل دینا ہوگا جو ہمارے اسلامی نظریات اور تاریخی ورثے پر مبنی ہو۔
اپنے خطاب کے اختتام پر بیرسٹر سیف نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک قیمتی اثاثہ ہے، اور اسے محفوظ رکھنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ’’مضبوط قومی تشخص کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ پاکستان کی طاقت اس کے عوام کے دلوں میں دھڑکتی ہے، جو فخر اور مقصد سے سرشار ہیں۔‘‘