پشاور (دفتر مشیر خزانہ خیبرپختونخوا) – خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ صوبہ عمران خان کے ویژن کے مطابق فلاحی ریاست کی جانب تیزی سے پیش رفت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں نمایاں اقدامات کیے جا رہے ہیں جن کا مقصد عوام کو بنیادی سہولیات کی مفت فراہمی یقینی بنانا ہے۔
مشیر خزانہ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے کڈنی ٹرانسپلانٹ، لیور ٹرانسپلانٹ، بون میرو اور کوچلر ایمپلانٹ جیسے مہنگے اور پیچیدہ علاج کو خصوصی صحت کارڈ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے، تاکہ کم آمدنی والے افراد کو صحت کی سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جا سکیں۔
مزید برآں، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت مسلسل مالیاتی بقایاجات کی ادائیگی میں مصروف ہے۔ گزشتہ ہفتے صوبائی کابینہ نے ضم شدہ اضلاع کے ٹیکسٹ بک بورڈ کے لیے 2021 تا 2024 کے 2 ارب روپے سے زائد بقایاجات کی ادائیگی کی منظوری دی ہے۔
مشیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ تمام سرکاری اسکولوں کے طالبعلموں کے لیے مفت اسکول بیگز کی فراہمی کے لیے 47 کروڑ روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے، جو کہ تعلیم کے فروغ کی جانب ایک عملی قدم ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ یہ تمام اقدامات سابق وزیراعظم عمران خان کے فلاحی ریاست کے وژن کی تکمیل کی جانب واضح پیش رفت ہیں، اور خیبرپختونخوا حکومت اپنے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔