پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیردفاع پرویز خٹک نے اپنی پارٹی کے صوبائی صدارت کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس میں کوئی بہتری نہیں آئی، انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کی مذمت پہلے بھی کر چکے ہیں اور خدا نہ کرے کہ ایسا واقعہ دوبارہ ہو۔
پرویز خٹک نے کہا کہ ملک کا سیاسی ماحول خراب ہے اور انہوں نے پارٹی عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ وہ دوستوں سے مشاورت کے بعد کریں گے۔
پرویز خٹک سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست اور خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے صدر تھے۔
9 مئی کو سابق وزیراعظم عمران خان کی معزولی کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے پاکستان بھر میں عدم تشدد کے مظاہرے کیے جن میں لاہور میں کورکمانڈر ہاؤس ، جانح ہاوس اور پشاور ریڈیو پاکستان کی عمارت کو نذر آتش کرنے کے ساتھ ساتھ کئی سرکاری اور نجی عمارتوں پر حملے بھی شامل تھے۔ ان مظاہروں میں گاڑیوں اور قومی یادگاروں کو بھی نقصان پہنچا۔
جس کے بعد پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے ان پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوجی عدالتوں کی منظوری دی اور پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ پاک فوج ان واقعات میں ملوث افراد اور ان کے منصوبہ سازوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔ ایکٹ کے تحت کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
Load/Hide Comments