“بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بحال کیا جائے، بند ڈیوائسز کھولے جائیں اور میرا نام شیڈول فورتھ سے نکالا جائے” — ملک محمد نور خان کی پریس کانفرنس
میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز رپورٹ) – بنک الفلاح کے فرنچائز اونر ملک محمد نور خان نے میرانشاہ پریس کلب میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ریٹیلرز کے ہمراہ ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متعدد مطالبات پیش کیے۔ انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے پرزور اپیل کی کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور بند کی گئی ڈیوائسز کو دوبارہ فعال کیا جائے تاکہ غریب عوام کو ان کا جائز حق بروقت مل سکے۔
ملک محمد نور خان نے کہا کہ “اکتوبر 2024 میں بدقسمتی سے میرا نام شیڈول فورتھ میں ڈال دیا گیا۔ میں ہر انکوائری میں پیش ہوتا رہا ہوں، اور ہر مرتبہ مجھے یہ بتایا گیا کہ میرا نام غلطی سے شامل ہوا ہے۔ اب میری بھرپور اپیل ہے کہ اس ناانصافی کا ازالہ کیا جائے اور میرا نام شیڈول فورتھ سے نکالا جائے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “میرانشاہ میں گزشتہ کچھ دنوں سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سرگرمیاں معطل ہیں، اور کئی ڈیوائسز گزشتہ چھ ماہ سے بند پڑی ہیں، جنہیں ایک بار پھر اچانک بند کر دیا گیا۔ یہ اقدامات ناقابلِ فہم اور ناقابلِ قبول ہیں۔”
ملک محمد نور خان کا کہنا تھا کہ وہ 2021 سے لے کر 2025 اور پھر 2025 سے 2029 تک بنک الفلاح فرنچائز کے باقاعدہ معاہدہ شدہ مالک ہیں اور قانونی طور پر کوئی بھی ان سے یہ فرنچائز نہیں لے سکتا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “ہماری برداشت کی بھی ایک حد ہے، ہم نے ہمیشہ اداروں کا ساتھ دیا، لیکن اب کچھ عناصر مختلف حیلے بہانوں سے اس نظام کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کا سب سے زیادہ نقصان 32 ہزار مستحق غریب لوگوں اور ریٹیلرز کو ہو رہا ہے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کے ساتھ کسی کو اختلاف ہے تو اس کا اظہار براہ راست ان سے کیا جائے، مگر ریٹیلرز کو بے جا تنگ نہ کیا جائے۔