پشاور ( دی خیبر ٹائمز) رپورٹ
کپیٹل سٹی پولیس پشاور نے کرونا وائرس کی روک تھام اور عوامی آگاہی مہم کو مزید تیز کرنے کے فیصلے پر عمل در آمد کو یقینی بنانے کی خاطر مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام کے نمائندہ وفد کے ساتھ خصوصی اجلاس کا انعقاد کیا ہے، اجلاس میں سی سی پی او محمد علی گنڈا پور، شیخ الحدیث مولانا حسین احمد ناظم وفاق المدارس ،ایس ایس پی آپریشن، ایس ایس پی انوسٹی گیشن اور ایس پی سٹی سمیت شیخ الحدیث مولانا احسان الحق، حضرت مولانا حسین احمد مدنی، مولانا محمد طیب ،مولانا بصیر شاہ ،قاری محمد عاصم سمیع، مولانا معراج الدین سرکانی، مفتی لائیق احمد اور علامہ جمال حسن سمیت دیگر علماء حضرات نے شرکت کی، اجلاس کے دوران سی سی پی او محمد علی گنڈا پور نے کرونا وائرس کی روک تھام اور عوامی آگاہی مہم کے سلسلہ میں علماء کرام کے کردار اور تعاون کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بھر پور سراہا،انہوں نے مسجد و منبر کی افادیت اور قدر و منزلت کو مسلمہ حقیقت قرار دیتے ہوئے جاری مہم میں علماء کرام سے تعاون جاری رکھنے کی بھی اپیل کی، اجلاس کے اختتام پر متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق علماء کرام و پولیس انتظامیہ کے نمائندوں پر مشتمل ڈویژنل سطح پر کمیٹیاں تشکیل دینے، پشاور بھر کے علماء کرام و عوام الناس سے اپیل کہ جمعۃ المبارک اور دیگر نمازوں میں حکومتی ہدایات / اکابر علماء کرام کی جانب سے تلقین کردہ تدابیر اپناتے ہوئے کم سے کم افراد کو مساجد میں شرکت کرنے اور نماز جمعہ میں صرف واجب خطبہ کے الفاظ پر اکتفا اور اختصار کے ساتھ نماز ادا کرنے کی خاطر پولیس اور علماء کرام کی جانب سے مشترکہ طور پر اپیل کی گئی ہے
اس موقع پر شیخ الحدیث مولانا حسین احمد ناظم وفاق المدارس اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے دیگر شریک علماء کرام نے سی سی پی او محمد علی گنڈا پور کوعوامی آگاہی مہم کے سلسلہ میں اٹھائے جانے والے اقدامات، تعاون اور اس ضمن میں علماء کرام کی جانب سے نمازیوں اور دیگر شہریوں کو دی جانے والی ترغیب سمیت علماء کرام کو درپیش مسائل و مشکلات سے بھی آگاہ کیا جس پر سی سی پی او محمد علی گنڈا پور نے درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے اور ان کے سد باب کی یقین دہانی کرائی، اجلاس میں متفقہ اعلامیہ پر عمل درآمد کرنے کی خاطر علماء کرام و پولیس انتظامیہ کے نمائندوں پر مشتمل ڈویژنل (سٹی، کینٹ، رورل اور صدر ڈویژن) سطح پر کمیٹیاں تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا، علاوہ ازیں فیصلہ کیا گیا کہ اس وقت تمام مکاتب فکر کے علماء کرام حکومت کے ساتھ ایک صف میں کھڑے ہیں اور یہ تعاون گلی محلے کی سطح پر قائم کیا جائے گا