پشاور (سپیشل رپورٹ ) صوبائی دارالحکومت کے تاجروں نے 14اپریل کے بعدلاک ڈاؤن ختم کرنے یابازاروں کوپانچ گھنٹے کھولنے کامطالبہ کرتے ہوئے خبردارکیاہے کہ اگر14اپریل تک کے لاک ڈاؤن میں مزیدتوسیع کی گئی توتاجربرادری اپنی دکانیں کھول دینگے ، جسکی تمام ترذمہ داری حکومت پرعائدہوگی گزشتہ روزصدرکینٹ کی تین تنظیموں اوریونیورسٹی روڈکی تنظیم کامشترکہ اجلاس ہوامیں بازاروںکوکھولنے سے متعلق حکومت اورپاکستان بھرکی تاجربرادری سے مذاکرات کیلئے آٹھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، اجلاس میں ملک مہرالٰہی ، مجیب الرحمان ، خالدایوب ،شرافت علی مبارک، غلام بلال جاوید، حبیب اللہ زاہداوردیگرتاجروں نے شرکت کی، اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طورپرفیصلہ کیا، کہ 14اپریل کے بعدشہرمیں مزیدلاک ڈاؤن کسی صورت برداشت نہیں کیاجائیگا، کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تاجربرادری کوشدیدمالی نقصان کاسامنا کرناپڑ رہاہے، اور تاجرمزیدنقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں، مجیب الرحمان نے اجلاس میں ہونے والے فیصلوںسے اخبارنویسوں کوآگاہ کرتے ہوئے کہا، کہ آٹھ رکنی کمیٹی بنانے کامقصدحکومت اورملک بھرکے تاجررہنماؤں سے مذاکرات کرنے اورتاجروں کودرپیش مسائل کے حل کیلئے مشترکہ کرداراداکرناہے، انکاکہناتھا، کہ حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی کرے یادکانداروں کوپانچ گھنٹے تک دکانیں کھولنے کی اجازت دہں، اورساتھ کوروناوائرس سے بچاؤکیلئے حفاظتی تدابیراختیارکرنے کابھی پابندبنایاجائے، انہوں نے کہاکہ اگرحکومت نے ہماراجائزمطالبہ تسلیم نہیں کیا، تووہ ازخود 14اپریل کے بعد دکانیں کھول دینگے جسکی تمام ترذمہ دارحکومت پرعائدہوگی، اورتاجربرادری کسی سنگین صورتحال کی ذمہ دارنہیں ہوگی۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments