حکمرانوں میں کوروناوائرس کی صورتحال کو ہینڈل کرنے کی صلاحیت نہیں ،چیف جسٹس نے بھی آج مشیر صحت کو ہٹانے کا کہا،مولانافضل الرحمن


پشاور(دی خیبر ٹائمزپولیٹیکل ڈیسک )جمیعت علمائے اسلام(ف)کے قائد مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیںدوسال سے ملک کی معیشت ڈوب رہی ہے،حکمرانوں میں کوروناوائرس کی صورتحال کو ہینڈل کرنے کی صلاحیت نہیں ہے ملک کے حالات جس طرح چل رہے ہیں اس سے ظاہر ہوتاہے کہ حکومت حالات پر قابوپانے میں دلچسپی نہیں رکھتے، چیف جسٹس نے بھی آج مشیر صحت کو ہٹانے کا کہا ہے،کسی کو منع کرنا امام کا کام نہیں، اگر بینکوں، بازاروں میں لوگ جمع ہوتے ہیں تو مسجد میں جمع ہونے پر کیا قباحت ؟۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیر کے روز پشاور پریس کلب کے دورے کے موقع پرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پوری انسانیت اس وقت کورونا وباء کی مشکل سے گزر رہی ہے ،کورونا وائرس سے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے 2 سال سے ملک کی معیشت ڈوب رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان وبا کی زد میں ہے پوری دنیاں میں تشویش ہے، اللہ سے اس مشکل کو حل کرنے کی دعا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یورپ ایشیا کے مقابلے میں زیادہ متاثر ہے، ہمیں پوسٹ کرونا کے بعد معیشت کے بارے میں سوچنا چاہئے،ریاستی سطح پر ادارے ریلیف دینے میں ناکام ہے، سیاسی اختلاف سے بالاتر ہوکر انتظامیہ کو رضاکار پیش کئے۔رفاہی تظیمیں اپنی اپنی سطح پر کام کر رہی ہیں، سماجی فاصلے رکھنے پر لیبک کہا، مشاورت کے ساتھ مساجد کو آباد کرنے کا فیصلہ کیا، اس صورتحال میں اگر کوئی گھر میں بھی نماز پڑے تو ان کو مکمل ثواب ملے گا، امام مسجد کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کی جائے، کسی کو منع کرنا امام کا کام نہیں، اگر بینکوں، بازاروں میں لوگ جمع ہوتے ہیں تو مسجد میں جمع ہونے پر کیا قباحت ؟۔واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کورونا وائرس پر ازخود نوٹس کیس پر سماعت کی اور اس ایشو پر حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا ۔چیف جسٹس نے حکومت کومعاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کو ہٹانے کا کہہ دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ظفر مرزا کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں آج ظفر مرزا کو ہٹانے کا حکم دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں