پشاور ( دی خیبر ٹائمز مانیٹرنگ ڈیسک ) مردان کی تحصیل کاٹلنگ کے پہاڑی علاقے بابوزئی سے چار افراد کی ذبح شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جنہیں پوسٹ مارٹم کے لیے کاٹلنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ واقعہ تھانہ بائیزئی کی حدود میں پیش آیا، جہاں مقامی افراد نے لاشیں دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔
مقامی مقتول کی شناخت حماد غفور ولد رحم غفور کے طور پر ہوئی ہے، جو کرش پلانٹ کا مالک اور بابوزئی کا رہائشی تھا۔ امعلوم افراد نے انہیں 4 روز قبل اغوا کیا تھا۔ دیگر تین مقتولین میں زبیر آفریدی (سابق امن لشکر سربراہ، سکنہ باڑہ)، شفیق احمد (ہری پور) اور شہاب الدین جس کانتعلق دیر سے بتایا جاتاہے شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق لاشیں دو سے تین روز پرانی اور انتہائی خراب حالت میں تھیں۔
پولیس نے موقع سے شواہد جمع کرکے لاشیں اسپتال منتقل کیں اور واقعہ کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن جاری کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ علاقہ ماضی میں بھی شدت پسندوں کی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے، جہاں سیکیورٹی فورسز متعدد کارروائیاں کر چکی ہیں۔
حماد غفور کی نماز جنازہ بابوزئی میں ادا کی گئی، جبکہ دیگر مقتولین کی تدفین نوشہرہ میں کی گئی۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف کی فضا قائم ہے، اور عوام میں تشویش پائی جاتی ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو حالات سوات یا وزیرستان جیسے ہو سکتے ہیں۔
یہ واقعہ شدت پسند عناصر کی ممکنہ خطرات کی علامت ہے۔ اگرچہ سیکیورٹی ادارے متحرک ہیں، مگر یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے کہ ریاست، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سیاسی قیادت اس سنگین چیلنج سے کس طرح نمٹتے ہیں۔ لوگوں کا خیال ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو خیبرپختونخوا کے پرامن علاقوں میں بدامنی کا سایہ گہرا ہو سکتا ہے۔